विज्ञापन के लिए संपर्क करें 9696449123

Breaking News

Search This Blog

Translate

Saturday, April 4, 2020

Gazaliyat by Qamar shahidee

1

غزل

فصیل زیست پہ روشن چراغ میں ہی تو ہوں
اے چاند رخ پہ ترے ہے جو داغ میں ہی تو ہوں

لٹا کے دولتِ الفت ہے کون رقص کناں
نہیں وہ اور کوئی بد دماغ میں ہی تو ہوں

شراب پی کے وہ آخر سنبھل بھی پائے تو کیوں
کیا ہے نذر اسے جو ایاغ میں ہی تو ہوں

بھٹک رہے ہو بھلا کیوں ادھر اُدھر آخر
تمہارے عشق کا حاصل سراغ میں ہی تو ہوں


کرو نہ فکر کوئی خط رسائی کی ہمدم
ہے کار جس کا دلوں تک بلاغ میں ہی تو ہوں

بھگاتے رہتے تھے تم مار کر جسے کنکر
تمہارے چھت کا وہ بدبخت زاغ میں ہی تو ہوں

ہراک گناه قمر ڈال دو مرے سر پر
تمہارے جرم کا راہ فراغ میں ہی تو ہوں

2
غزل

قسمت کے ہر گھڑی تو دیکھا ستارے مت کر
ہونا ہے سو تو ہوگا دل میں غبارے مت کر

بے احتیاطی تیری مشکل میں ڈال دیگی
خود زندگی کو اپنی مشکل اے پیارے مت کر

لا حصل و بے سبب ہے خود غرض اس جہاں میں
بے جا کسی کے خاطر خود کو شرارے مت کر

اللہ نے لگادی اس دل پہ مہر غارت
جو دل ہوا نہ تیرا تو بھی پکارے مت کر

مفلس یتیم کے حق کر نا سکو دعا تو
اپنی دعائیں بے جا ہرگز خسارے مت کر

گمراه ہو گیا وہ اپنی انا کی ضد میں
پڑھ کر دعائے خیرا​ تو استخارے مت کر


اخلاص و بھائی چارہ  یکجہتی کا سبق دے
بس اک وہی ہے شاعر جھوٹے شمارے مت کر

آئینہ دیکھ بھی لے کیا رخ بنا ہے تیرا
اب تو قمر ہمارے اور یوں تمہارے مت کر

3
غزل

اس دل کو جس گھڑی سے محبت ہوئی جناب
نازل اسی گھڑی سے مصیبت ہوئی جناب

جی چاہتا ہے ان سے لپٹ جاؤں چوم لوں
دل میں یہ بار بار ہی حسرت ہوئی جناب

وہ جو کہیں تو دار پہ چڑھ جاؤں با خوشی
مرشد سے ایسی اپنی عقیدت ہوئی جناب

ہونے لگا بشر کو جو اپنی خودی سے پیار
ہر اک خوشی تبھی سے ہی غارت ہوئی جناب


انصاف سولی چڑھ گیا سچائی مرگئ
جھوٹوں کے ہاتھ جب سے عدالت ہوئی جناب

رہئے خوشی سے آپ ہی دنیائے مکر میں
مجھ کو نوازشوں سے بھی وحشت ہوئی جناب

یوں بار بار اتنا ستایا گیا ہوں میں
خود اپنی ذات سے مجھے نفرت ہوئی جناب

خود سے جنگ لڑ کے قمر روؤں یا ہنسوں
مجھ میں ہی آج میری شہادت ہوئی جناب

قمر شاھدی
بیر پور سنگھاڑہ ، پوسٹ سنگھاڑہ ، تھانہ مہوا، ضلع ویشالی بہار ۔ 

مقیم حال:  
                 ایم ۔ کے۔ جی۔ روڈ مریانی، ضلع جورہاٹ آسام۔

موبائل نمبر :  9101702502

No comments: