کھینچ کر تجھ کو بھی ناداں اپنی دنیا کی طرف
وہ تو بڑھتا جا رھا ھے اپنے منشا کی طرف
فیصلہ اس بار بھی ھم سے نہ ھوگا دوستو
دل ھمارا جھک گیا ھے آبدیدہ کی طرف
آج اک مخلوق کی طرزِ محبت دیکھ لی
ٹوٹ کر برسا ھے بادل اپنے شیدا کی طرف
کل بھی یہ بے سود تھی یہ آج بھی بےسود ھے
جنگ مطلق جا رھی ھے بے نتیجہ کی طرف
روز آتا تھا نظر وہ کھیل کے میدان میں
موت اس کو کھینچ لاٸ آج دریا کی طرف
با ارادہ جب مدینہ سے چلے حج کے لٸے
چل پڑی گاڑی ھماری ذوالحلیفہ کی طرف
دھم اس کا پوچھتا ھوں بارھا دنیا سے میں
ایک میکش کی نظر ھے صرف مینا کی طرف
کر گٸ معمور دنیا جستجو معبود کی
بس گۓ کچھ لوگ کعبہ کچھ کلیسا کی طرف
نوشاد ناداں۔۔۔۔۔۔
پھلے ادا ٶ ناز سے پالا گیا ھے وہ
پھر سارے امتحان میں ڈالا گا ھے وہ
پھر بھی تھوں میں اس کی خزانہ ھے بے شمار
گر چہ ھزار بار کھنگالا گیا ھے وہ
ممکن ھے درمیاں میں سیاھی نہ ۓ گی
تاریک گھر میں لیکے اجالا گیا ھے وہ
رشتہ ضرور ھے کوٸ پرور دگار سے
طوفاں میں بار بار سنبھالا گیا ھے وہ
دنیا کھاں سے لاۓ گی اس کی کوٸ مثال
سب سے حسین سانچے میں ڈھالا گا ھے وہ
اب لَوٹ کے نہ آۓ گا اپنے مقام پر
نکلا نھیں ھے خود سے نکالا گیا ھے وہ
ناداں کسی کے عشق میں گوشہ نشین تھا
سارے جھاں میں پھر بھی اچھالا گیا ھے وہ
Address
Naushad Nadan
New style tailors
10. Law road .Gaya
Bihar....
No comments:
Post a Comment