विज्ञापन के लिए संपर्क करें 9696449123

Breaking News

Search This Blog

Translate

Tuesday, March 31, 2020

Gazal by सैय्यद सिबतीन परवाना

*غزلیات*

اس نے د انہ چھت پہ ڈالا تھا وہ کام آہی گیا
دیکھئیے اب تو پرندہ زیر د ا م آ ہی گیا


کیا کروں شکوہ میں تیری کم نگا ہی کا صنم
رو برو میر ے مگر خا لی وہ جا م آ ہی گیا

ہو گیا دیوانہ میں بھی شمع اُردو کا وہیں
سر پھروں میں دوستو جب میرا نام آہی گیا

ہو گئی میر ی ر سا ئی منز ل مقصود تک
میر ے دل کا حوصلہ پھر ا پنے کا م آ ہی گیا

اپنی مجبوری میں ہمّت میںنے جب ہاری نہیں
میری خاطر سب کے دل میں احترام آ ہی گیا

میں رہا مصروف پروانہ مشقت میں مگر
صبح رخصت ہو گئی اوروقت شام آ ہی گیا

---------------------------------------------------------
2
*لفظ کی بہتا ت ہے*
*فکر کی سو غا ت ہے*

*ان فسادوں میں ابھی*
*کثر ت ا مو ا ت ہے*

*خوش مزاجی آپ میں*
*یہ بھی اچھی بات ہے*

*ما نگ کر لینا سُنو*
*بھیک ہے خیرا ت ہے*

*سب کےچہرے زرد زرد*
*کتنی کا لی رات ہے*

*ہم پہ پروانہ ا بھی*
*سنگ کی بر سات ہے*

*شاعر
*سید سبطین پروانہ دلال پور سا لما ر ی ضلع کٹیہار(بہار)*
*رابطہ نمبر 6203678599*

No comments: