विज्ञापन के लिए संपर्क करें 9696449123

Breaking News

Search This Blog

Translate

Tuesday, March 31, 2020

Ek sitara Gazal by Nazim Quadri


قلب مومن میں اسے تخت نشیں رکھا ہے 
اک ستارہ جو سر عرش بریں رکھا ہے 
جذبئہ شوق سے آباد ہے دل کی دنیا
کتنا روشن وہ مرا داغ جبیں رکھاہے 
 ساری خلقت میں جسے اشرف و اعلی' کہئے 
میں نے انسان کی عظمت پہ یقیں رکھا ہے " 
ہو گیا دنیا میں وہ شخص ذلیل و رسوا 
جس نے قرآن پہ ایمان نہیں رکھا ہے 
ہر طرف آگ زنی اور ہے دہشت کا سماں 
ہائے وہ شہر جسے دل کا امیں رکھا ہے 
شربت دید کا اک جام پلا دے ساقی 
غم نے فرقت کا ہمیں چیں بہ جبیں رکھا ہے 
  گوشہ گوشہ ہے مری فکر کا روشن ناظم 
سر وحدت میں نہاں ماہ مبیں رکھا ہے 

                              2


  غزل
جو وقت آیا تو کردی خوشی خوشی میں نے
وطن کے واسطے قربان زندگی میں نے
کراہتی ہے زمیں تیری فتنہ سازی پر
لہو کا دیکھا ہے منظر ابھی ابھی  میں نے
تری خوشی پہ لٹا دی ہے ہر خوشی لیکن
"خود اپنی ذات سے برتی ہے بےرخی میں نے"
رواں رگوں میں لہو آج بھی ہے ٹیپو کا
دکھائی پشت نہ اہل وطن کبھی میں نے
مرے سروں پہ ہے الزام کیوں تشدد کا
جو احتجاج میں برتی ہے شانتی میں نے
نہ احتمال کی نظروں سے تم مجھے دیکھو
ہرایک سمت دکھائی ہے روشنی میں نے
بس ایک فتنہ ہے ناظم یہ شہریت کا بل
نہ ایسی دیکھی کبھی پہلے سرکشی میں نے
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

 ناظم قادری
مقام۔رام پور سنگھاڑہ 
پوسٹ۔سنگھاڑہ
ضلع۔ویشالی(بہار)
موبائل نمبر۔  9631046456

No comments: